ये आरजू थी तुझे गल के रू-ब-रू करते हम और बुलबुल-ए-बे-ताब गुफ़्तुगू करते पयाम्बर न मयस्सर हुआ तो खूब हुआ ज़बान-ए-ग़ैर से क्या शरह-ए-आरजू करते मिरी तरह से मह ओ मेहर भी हैं आवारा किसी हबीब की ये भी हैं जुस्तुजू करते हमेशा रंग-ए-ज़माना बदलता रहता है सफ़ेद रंग हैं आख़िर सियाह मू करते हमेशा… Continue reading ये आरजू थी तुझे गल के रू-ब-रू करते/ हैदर अली ‘आतिश’
Category: Aatish Haider Ali
Aatish Haider Ali
Khwaja Haider Ali Aatish (1778–1848) (Urdu: خواجہ حیدر علی آتش ) of Lucknow was an Urdu poet. Khwaja Haider Ali Aatish Lakhnawi is one of the giants of Urdu Literature. Aatish and Imam Baksh Nasikh were contemporary poets whose rivalry is well-known. Both had hundreds of disciples.
The era of Aatish-Nasikh was a golden era for Urdu poetry in Lucknow. Aatish is mostly known for his Ghazals, and for his amazing and different style of poetry.
ہنر سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو
Poet: Aatish Haider Ali ہنر سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو مقدر میں جو دولت ہو تو زر ہو خاک سے پیدا سحر سے شام تک چلتی ہیں لاتیں وصل کی شب میں محبت کی ہے کس گستاخ کس بیباک سے پیدا کیا ہے اپنے غنچے سے دہن میں تونے جو اس… Continue reading ہنر سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو
ہنر سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو
Poet: Aatish Haider Ali ہنر سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو مقدر میں جو دولت ہو تو زر ہو خاک سے پیدا سحر سے شام تک چلتی ہیں لاتیں وصل کی شب میں محبت کی ہے کس گستاخ کس بیباک سے پیدا کیا ہے اپنے غنچے سے دہن میں تونے جو اس… Continue reading ہنر سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو
ہمیشہ جوش گریہ سے رہا پانی میں اے آتش
Poet: Aatish Haider Ali ہمیشہ جوش گریہ سے رہا پانی میں اے آتش کبھی تازہ نہ لیکن اپنے دل کا یہ کنول پایا مری آنکھوں کے آگے آئے گا کیا جوش میں دریا ہمیشہ صورت ساحل ہے یاں آغوش میں دریا وہ حد کم ظرف ہیں جو ایک ساغر میں بہکتے ہیں نہیں قطہ بھی… Continue reading ہمیشہ جوش گریہ سے رہا پانی میں اے آتش
کوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا
Poet: Aatish Haider Ali کوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا کبھی سامنے ہو کے مجنوں نہ نکلا بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا جو چیرا تو اک قطرہ خوں نہ نکلا بجا کہتے آئے ہیں ہیچ اس کو شاعر کمر کا کوئی ہم سے مضموں نہ نکلا ہوا کون سا روز… Continue reading کوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا
ہنر سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو
Poet: Aatish Haider Ali ہنر سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو مقدر میں جو دولت ہو تو زر ہو خاک سے پیدا سحر سے شام تک چلتی ہیں لاتیں وصل کی شب میں محبت کی ہے کس گستاخ کس بیباک سے پیدا کیا ہے اپنے غنچے سے دہن میں تونے جو اس… Continue reading ہنر سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو
آگ پر رشک سے میں چاک گریباں لوٹا
Poet: Aatish Haider Ali آگ پر رشک سے میں چاک گریباں لوٹا خاک پر وقت خرام اس کا جو داماں لوٹا دل کو از بسکہ جو لاگ ابرائے خم دار سے تھی دم شمشیر کو میں دیکھ کے عریاں لوٹا حق بجانب ہے جو موسیّ کو نہ ہو تاب جمال تجھ کو نادیدہ دل گبر… Continue reading آگ پر رشک سے میں چاک گریباں لوٹا
کوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا
Poet: Aatish Haider Ali کوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا کبھی سامنے ہو کے مجنوں نہ نکلا بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا جو چیرا تو اک قطرہ خوں نہ نکلا بجا کہتے آئے ہیں ہیچ اس کو شاعر کمر کا کوئی ہم سے مضموں نہ نکلا ہوا کون سا روز… Continue reading کوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا
میں نے عریاں تجھے اے رشک قمر دیکھ لیا
Poet: Aatish Haider Ali میں نے عریاں تجھے اے رشک قمر دیکھ لیا دیدہ و دل کو جو تھا مد نظر دیکھ لیا نزع میں یار نے صورت نہ دکھائی مجھ کو دشمن و دوست کو ہنگام سفر دیکھ لیا لے گئی وحشت دل گور غریباں کی طف ہم نے یاران گزشتہ کا بھی گھر… Continue reading میں نے عریاں تجھے اے رشک قمر دیکھ لیا
آگ پر رشک سے میں چاک گریباں لوٹا
Poet: Aatish Haider Ali آگ پر رشک سے میں چاک گریباں لوٹا خاک پر وقت خرام اس کا جو داماں لوٹا دل کو از بسکہ جو لاگ ابرائے خم دار سے تھی دم شمشیر کو میں دیکھ کے عریاں لوٹا حق بجانب ہے جو موسیّ کو نہ ہو تاب جمال تجھ کو نادیدہ دل گبر… Continue reading آگ پر رشک سے میں چاک گریباں لوٹا